تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
Thursday, 22 June 2017

ساری یادیں مٹا دینا

June 22, 2017
میرے بعد میری ساری یادیں مٹا دینا
میں جو نہ رہوں مجھے یکسر بھلا دینا
۔
ادھوری مجھ ایسی تحریریں جو صفحوں پر
ذرا تکلیف تو کرنا وہ کاغذ بھی جلا دینا
۔
جو میں بھول آیا تھا، وہی مجھے بھلانے کو
تپائی سے وہ آدھی چائے کی پیالی گرا دینا
۔
نہ پوچھنا آنے والوں سے میری گور کا رستہ
اور اُن کے آنے کے سبھی نقش پا مٹا دینا
۔
پھول جو رکھوائے تھے تم سے کتابوں میں
ذرا احساس نہ کرنا ، پانی میں بہا دینا
۔
نام عمیرَ ہوا میں لکھا تھااُنگلیوں سے

اک الاوء دہکانا، وہ دھونی میں اُڑا دینا
عمیرعلی

0 تبصرے:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Contact Form

Name

Email *

Message *

Pages

Powered by Blogger.
 
فوٹر کھولیں