تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
Friday, 23 June 2017

چین کی تلاش ۔ مزاح کے خانے سے

June 23, 2017

انار کلی کی اس سنسان سڑک پرتپتی دوپہر تھی ،ہڑتال کا دن تھا، تمام دُکانیں بند تھیں،ہر طرف ہو کا عالم تھا،لگتا تھا ہر بند دوکان کے پیچھے، ہر چوراہے کے پیچھے ایک ہنگامہ چھپا ہو، لیکن مجھے ان سب سے کوئ غرض نہیں تھی، میں تو صرف اور صرف "چین" کی تلاش میں مارا مارا پھر رہا تھا۔
 انارکلی گیٹ پر کھڑا ہو کر میں سوچ رہا تھا کس طرف جاوں، موری گیٹ کی طرف یا شالمی یعنی شاہ عالم مارکیٹ کی طرف۔ سنسان سڑکوں اور خامو شی سے مجھے وحشت ہونے لگی تھی، چین تھا کہ کہیں نہیں تھا۔ میرا دل شدت سے خواہشمند تھا کہ ابھی ہجوم کا ریلا آئے، سڑکیں آباد ہوجائیں، ٹھیلے والے آوازیں لگائیں، شدید گرمی میں شربت کے ٹھیلوں پر ر ش بڑھ جائے۔ پھر شائد مجھے بھی "چین" مل جائے۔
انارکلی سے چلتا چلتا شالمی چوک سے گزر کر میں کافی آگے نکل آیا۔ چہرے سے پسینہ صاف کرتے کرتے اب میرا رومال بھی عاجز آ چکا تھا۔موچی باغ سے چکراتا ہوا میں برانڈرتھ روڈ میں داخل ہوا۔عام دنوں میں یہاں سائیکل لیجانا بھی عذاب ہوتا ہے، لیکن آج میرے نصیب میں یہاں بھی سناٹا تھا۔
میری حیرت اور خوشی کو کوئ ٹھکانا نہ رہا جب آخر میکلوڈ روڈ والے چوک سے کچھ پہلے ایک موٹر سائیکلوں والی دوکان  کُھلی ملی، اور میں نے اُس سے اپنی موٹر سائیکل میں "چین" ڈلوایا جو کہ اب تک خاموشی سے میرے ساتھ "کھجل " ہو رہی تھی۔ اور گھر کو روانہ ہوا۔
تحریری کوشش: عمیر علی

0 تبصرے:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Contact Form

Name

Email *

Message *

Pages

Powered by Blogger.
 
فوٹر کھولیں